یہ ہیں جمہوری لوگ
آج ایاز میر نے عمران خان کے سامنے جس لب و لہجے میں ان کو ہدف تنقید بنایا اور جو الفاظ استعمال کیے ، وہ بادشاہ مزاج تو سننا گوارہ ہی نہیں کر سکتے۔ جس وقت وہ کہہ رہا تھا کہ دماغ سے یہ خباثت نکال دیں ۔۔۔۔۔ جب وہ کہہ رہا تھا کہ ہم نے سنا تھا کہ خان یہ کر دے گا وہ کر دے ، کم از کم آپ اصول پہ تو سمجھوتہ نہ کرتے ، جب وہ خان صاحب کی ذات کو ٹارگٹ بنا رہا تھا تب ہال تالیوں سے گونج رہا تھا اور خان صاحب زندہ دلی سے مسکراتے ہوئے یہ نشتر اپنے سینے پہ لے رہے تھے ۔
یہی نہیں وہ انصافی جو عمران خان کے خلاف ہلکہ الفاظ پہ بھی مخالفین کا تیا پانچہ کر دیتے ہیں وہ آج ایاز میر کی تقریر لگا کر اسے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔ سب اسے اپنے دل کی آواز قرار دے رہے ہیں۔ یہی جمہوریت کا حسن ہے جہاں مثبت تنقید کو چندہ پیشانی سے قبول کیا جائے۔ الحمدللہ عمران خان کے فالورز میں بھی سیاسی شعور دیگر تمام جماعتوں کے مقابلے میں سو گنا زیادہ ہے۔
سچ یہی ہے کہ نظریاتی کارکن صرف تحریک انصاف میں ہیں جن میں بلا کا عزم و حوصلہ بھی ہے ش برداشت بھی ہے اور مشکل سے مشکل حالات میں بھی سخت سے سخت مخالفین کے سامنے لڑنے کا حوصلہ بھی ہے۔ یہاں آپ کو لبرل بھی اصلی ملیں اور مذہبی بھی خالص ۔۔۔۔ یہاں آپ کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بھی خالص ملیں گے اور اینٹی فاشسٹ بھی ۔۔۔۔ یہاں آپ کو آزاد سوچ اور فکر کے مالک سپورٹرز ملیں گے۔ یہی پاکستان کا روشن مستقبل ہیں۔
No comments:
Post a Comment